#CricketPerformance

#CricketPerformance 1 postări

#CricketPerformance
پاکستان کی WTC مہم میں سعود شکیل کی شاندار کارکردگی

پاکستان کی WTC مہم میں سعود شکیل کی شاندار کارکردگی


پاکستان کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023-25 کی مہم میں عدم تسلسل اور کمزوری کا سامنا ہے۔ ٹیم نے اب تک 12 میچز کھیلے ہیں، جن میں سے صرف 4 میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ 8 میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس کارکردگی کے باعث پاکستان پوائنٹس ٹیبل پر آٹھویں نمبر پر ہے۔ حالیہ شکست جو کیپ ٹاؤن میں جنوبی افریقہ کے خلاف ہوئی، نے ان کی پوزیشن کو مزید مستحکم کیا ہے، جس سے وہ WTC کی درجہ بندی میں نچلے حصے میں ہیں۔

اس مہم میں کچھ کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی نے توجہ حاصل کی ہے۔ سعود شکیل نے 924 رنز کے ساتھ پاکستان کے سب سے بڑے رن اسکورر ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے، جن کی اوسط 45.09 ہے، جس میں 3 سنچریاں اور 3 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ ان کے بعد آغا سلمان ہیں جنہوں نے 830 رنز بنائے ہیں اور ان کی اوسط 48.82 ہے، جو اپنی جارحانہ بیٹنگ کے لیے جانے جاتے ہیں۔ شان مسعود نے 800 رنز بنائے ہیں، جن کی تجربہ اور مضبوط تکنیک نے کئی اہم اننگز میں اہم کردار ادا کیا ہے، جن میں 2 سنچریاں شامل ہیں۔

محمد رضوان، جو کہ وکٹ کیپر بیٹر ہیں، نے 18 اننگز میں 753 رنز بنائے ہیں، جن کی اوسط 47.06 ہے، اور انہوں نے ابتدائی وکٹوں کے بعد اننگز کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ عبداللہ شفیق نے 512 رنز بنائے ہیں، جن کی اوسط 28.44 ہے، جو پاکستان کے مستقبل کے لیے امید افزا نظر آتے ہیں۔

پاکستان کی ہوم گراونڈ پر کامیابیاں حاصل کرنے میں ناکامی خاص طور پر تشویش ناک ہے، جہاں انہیں بنگلہ دیش کے خلاف 2-0 کی شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ، بین الاقوامی کرکٹ میں اپنی پوزیشن کو بہتر بنانے کے لیے بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

#PakistanCricket,#WTC2023,#SaudShakeel,#CricketPerformance,#TestCricket



(251)